بیت العلوم- علماء عظام انبیاء کرام کے وارث ہیں، جس طرح انبیاء کا کام دعوت و تبلیغ اور اشاعت دین ہوا کرتا ہے، ٹھیک اسی طرح علماء کی ذمہ داری بھی اسلام کو پورے عالم میں پھیلانا اور عام کرنا ہے، لہذا انہوں نے اس کے لیے مختلف شکلیں اختیار کیں، جن میں سے ایک اجلاس عام ہے، جس کا مقصد عام لوگوں تک عام فہم اور سہل زبان میں اللہ اور رسول کی باتیں پہنچانا، اسلام کی موٹی موٹی اور بنیادی باتوں سے آگاہ کرنا، زمانے کے فتنہ انگیزیوں سے متنبہ کرنا ، ایمان و عمل کی ترغیب دینا، اور ناخواندہ قوم میں دینی شعور بیدار کرنا ہوتا ہے۔
الحمدللہ ثم الحمدللہ! اسی کام کیلئے ہمارا محبوب ادارہ مدرسہ بیت العلوم سرائے میر ہر سال ایک جلسۂ سالانہ کے نام سے پروگرام منعقد کرتا ہے۔ جس میں ملک کے اکابر اور نامور علماء کرام اور خطباء عظام کا پر مغز ، نصیحت آمیز اور انقلابی خطاب ہوتا ہے، جس سے کئی گنہگار دل شرمندہ ہوکر توبہ کرتا ہے اور اپنی روزہ مرہ کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کی بھر پور کوششیں کرتا ہے۔
بیت العلوم: جلسہ کا انتظار اور اس کی تیاریاں
یہ وہ جلسہ ہے جس کا لوگ پورے سال منتظر رہتے ہیں، جس میں کلکتہ، لکھنؤ، دلی اور بہار جیسے دور دراز علاقوں سے لوگ تشریف لاکر اللہ والوں کی صحبت اختیار کرتے ہیں اور علماء کرام کے بیانات سے استفادہ حاصل کرتے ہیں، جیسے جیسے اس کے دن قریب ہوتے ہیں، سب کی بے تابی و اضطرابی میں اضافہ ہوتا رہتا ہے، چونکہ جب کسی کے اپنے کی آمد کا وقت نزدیک ہوتا ہے تو اس کی بے چینی اور تیاری بڑھتی جاتی ہے ۔
Madarsa Islamiyah Arabia Baitul Uloom Saraimeer Azamgarh UP
مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر کا جلسۂ سالانہ اور اس کی سرگرمیاں
گزشتہ چند ہفتوں سے مدرسہ کے انتظامیہ، اساتذہ، طلبہ، فارغین اور اس کے محبین و متعلقین پورے جوش و خروش اور گرم جوشی سے اس کی تیاریوں میں مصروف ہیں، پوسٹر چسپاں کر رہے ہیں، جا بجا اعلان کر رہے ہیں، اخراجات کے انتظام میں مصروف ہیں اور مدرسہ کی صفائی و ستھرائی اور دیگر کاموں میں پورے انہماک اور اپنائیت کے ساتھ مشغول ہیں۔
بیت العلوم: طلبہ کی دلچسپی اور خوشی
چونکہ یہ بہار کا موسم سال میں ایک بار آتا ہے ، اس لیے طلبہ کیلئے یہ عیدین کی خوشیوں سے کچھ کم نہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ مدرسہ کے ہر کام میں ہمہ تن مصروف رہتے ہیں اور ہر آن و ہر لمحہ پورے جوش و خروش اور خوش دلی کیساتھ جفاکشی اور محنت کرنے کو مستعد رہتے ہیں۔
خاص کر اس موقع سے ہم طلبہ میں ایک الگ ہی لیول کی سرگرمیاں رہتی ہیں اور اس کیلئے اپنی ذاتی تیاری بھی کرتے رہتے ہیں، جیسے……… کوئی وضع قطع درست کر رہا ہے، کوئی نیا کپڑا بنوا رہا ہے، کوئی نئی ٹوپی خرید رہا ہے تو کوئی اپنے کپڑے میں ماڑی پہ ماڑی چڑھائے جا رہا ہے، آہستہ آہستہ اپنے روم کی صفائی، اپنے لوگوں کو جلسہ میں آنے کی دعوت اور جلسے کا اشتہار مختلف شکلوں میں واٹس ایپ گروپوں میں شائع اور اسٹیٹس پر چسپاں کیا جا رہا ہے۔
بیت العلوم: طلبہ میں خوشی کی لہر
اور جب سے استاذ محترم حضرت مولانا محبوب عالم صاحب قاسمی کی زبانی، ناظم اعلیٰ و شیخ الحدیث حضرت مولانا و مفتی احمد اللہ صاحب پھولپوری کی جانب سے جلسے کے اختتام پر جسمانی راحت و سکون کے لیے شنبہ اور ایک شنبہ کی تعلیم موقوف ہونے کا اعلان ان کے کانوں تک موصول ہوا ہے، خوشی سے پھولے نہیں سما رہے ہیں، حضرت کو دعائیں دیے جا رہے ہیں، چونکہ آپ نے ہمارے احساسات و جذبات اور راحت و آرام کا خیال کر کے ہمیں سستانے اور تھکان دفع کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
بس اب دعاء ہیکہ اللہ تبارک و تعالٰی ہم تمام لوگوں کی کاوشوں کو قبول فرمائے، جلسہ کو ہر طرح سے کامیابی و کامرانی عطاء فرمائے ، اس کے مقاصد کو پورا فرمائے اور مدرسہ اور متعلقین مدرسہ کو ہر طرح کے شرور و فتن سے محفوظ رکھے. آمین ثم آمین!
از قلم : محمد احسان موتیہاری
درجہ : عربی چہارم
متعلم : مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ (یوپی)