مشاعرہ: مغل سرائے / 25 نومبر (نسیم ساز) گزشتہ شب اسلام پور مغل سرائے میں آل انڈیا مشاعرہ و کوی سمیلن کا انعقاد کیا گیا جس میں مشہور وہ معروف شعرا ء نے اپنا کلام پیش کیا۔
اسلام پور مغل سرائے میں آل انڈیا مشاعرہ و کوی سمیلن کا انعقاد
ہندوستان کی مشترکہ تہذیب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے نسیم ساز نے کہا کہ آج پورے ہندوستان میں نفرت کا ماحول ہے باوجود اس کے اردو مشاعرے و کوی سمیلن کا انعقاد کر کے ہم پوری دنیا کو آپسی ایکتا اور امن کا پیغام دیتے ہیں یہی اردو مشاعرے ہماری تہذیب کا، ہمارے کلچر کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔ اس نفرت بھرے ماحول میں بھی ایک شاعر محبت کی گفتگو کرتا ہے، امن کے ترانے گاتا ہے اور اپنی شاعری میں محبت کو عام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام لکھنؤ میں مذاکرہ اور مشاعرہ کا انعقاد
شعراء کے منتخب اشعار قارئین کی نظر ہیں
بے لباسی میں تنگ دستی میں
جی رہی ہے عوام پستی میں
عبدالکریم سدھارتھ نگری
دنیا جو برا مجھ کو کہتی ہے تو کیا غم ہے
اچھے کو برا کہنا دستور پرانا ہے
نسیم ساز
جان غزل کہوں یا غزالہ کہوں انہیں
بیٹھی ہیں پہلی صف میں جو زلفیں سوار کے
عاصم کاکوروی
لوگوں کو صحیح راہ دکھانے کے لیے تو
بھیجا ہے محمد کو زمانے کے لیے تو
سہراب جہانگیر گنجوی
اب اپنی نیند سے بیدار ہو جا
تیرا ایک شیر سے پالا پڑا
سلیم دریا پوری
اپنے ہمسائے کے غم میں نہ پریشاں ہوگا
میں سمجھتا ہوں کہ وہ شخص نا انساں ہوگا
سراج علی سراج
جو اہل علم ہیں وہ تو بغاوت کر نہیں سکتے
عبادت کر تو سکتے ہیں عداوت کر نہیں سکتے
ابو شحمہ مغل سرائے
آزمانہ تمہاری عادت ہے
دل دکھانا تمہاری عادت ہے
ثنا محمود آبادی
ظلم والے ہو تم صبر والی ہوں میں
ہار جاؤ گے تم جیت جاؤں گی میں
چاندنی مسکان
اس کے علاوہ ثمر غازی پوری سہیل عثمانی ضیاء احسنی ریحان ہاشمی ارقم بہریہ آبادی شمشاد نواددوی وکٹر سلطان پوری رینا تیواری نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔
کاندھلہ کے اور انڈیا انٹر نیشنل اسکول میں جوش وخروش کے ساتھ یوم اردو منایا گیا
مشاعرے کی صدارت حاجی وسیم احمد (سینٹ الحنیف اسکول) نے کی پروگرام کا آغاز نعت پاک سے عبدالرحمن نوری نے کیا نظامت کے فرائض نسیم ساز اور عاصم کاکوروی نے انجام دیئے ۔ کے طور پر اوصاف احمد گڈو و سردار ستنام سنگھ نے بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے ۔ مہمان اعزازی کے طور پر قیوم خان محمد زید خان حاجی پور نے شرکت کی۔ مشاعرہ
آخر میں کنوینر مشاعرہ ابو شحمہ مغل سرائے نے آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
مدرسہ بیت العلوم سرائے میر کا دو روزہ سالانہ جلسہ اختتام پذیر